تاریخ اور ثقافت

چونکہ ترکی کی تاریخ 4000 سال پرانی ہے، اس لیے یہ بہت سے لوگوں کی توجہ اسکی جانب مبذول کروانے کی وجہ بنتا ہے جو سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ اس بات کا اظہار ممکن ہے کہ اس خطے میں بسنے والی پہلی بستی، جسے دنیا کی اہم ترین تہذیبوں نے اپنا مسکن بنایا، 10,000 قبل مسیح میں یہاں آباد تھی۔ بہت سی تہذیبیں جو عالمی تاریخ کو متاثر کرتی ہیں، جیسے کہ فارسی، آشوری، ہٹی، فریگیئن، لڈیان اور رومی، اس خطے میں رہتے تھے جو اب ترکی کی سرحدوں کے اندر موجود ہے۔

 

ترکی میں ترکوں کی حکمرانی کا آغاز ملازگرت کی جنگ سے ہوا جو کہ سنہ 1071 میں ہوئی تھی۔ اس تاریخ کے بعد، اناطولیہ کے گردونواح میں مختلف ریاستیں قائم ہوئیں، جن کی آپسی دراندازی کافی عرصہ چلتی رہی۔ اناطولیہ کے جغرافیہ میں سب سے زیادہ بااثر ترک ریاستیں اناطولیائی سلجوق اور عثمانی تھے۔

 

 اناطولیہ کی سرزمین پر ترکوں کے اثر و رسوخ کو اناطولیہ سلجوقیوں اور عثمانیوں کے دور میں سنجیدگی سے محسوس کیا گیا۔ خاص طور پر 15ویں صدی میں، جب عثمانیوں نے اپنے سنہری دور کا آغاز کیا، جس کے بعد اناطولیہ ایک مکمل ترک سرزمین بن گیا۔ اناطولیہ، جہاں 1923 تک عثمانی حکومت جاری رہی، وہیں مصطفی کمال اتاترک کی قیادت میں، ، جمہوریہ ترکی نے خودمختاری سنبھال لی۔ جمہوریہ ترکی جس کی بنیاد سلطنت عثمانیہ کی راکھ پر رکھی گئی تھی، جدید اور ثقافتی جڑوں والا ملک ہے۔

اناطولیہ، ایک ایسا خطہ ہونے کے علاوہ جس نے بہت سی تہذیبوں کی میزبانی کی ہے، وہیں ان تہذیبوں کی ثقافتی دولت کو اپنے اندر سمویا بھی ہے۔ خاص طور پر میسوپوٹیمیا کے گردونواح کا علاقہ، جسے وہ سرزمین سمجھا جاتا ہے جہاں سے بہت سی تہذیبوں کا آغاز ہوا، بہت زیادہ زرخیز اور معدنیات سے مالا مال ہے۔ ماردن، سنلی عرفہ اور غازیانتاپے جیسے شہروں کے علاوہ، جہاں دنیا کے اہم ترین تاریخی کھنڈرات واقع ہیں، ان تہذیبوں کی باقیات کو تلاش کرنا ممکن ہے جو دوسرے خطوں میں بعد کے ادوار میں رہتی تھیں۔

 

استنبول، کونیا اور انطالیہ کی قیمتی تاریخی عمارتیں بھی ان لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کراتی ہیں جو ترکی میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ ترکی کے تقریباً ہر مقام پر آپ کو تاریخی اور ثقافتی دولت کا سامنا ہو گا۔ اس تناظر میں ترکی میں سرمایہ کاری کئی لحاظ سے ایک بہترین موقع ہے۔